بعض مردوں کو اپنی بیویوں کے زبان دراز ہو نے کا شکوہ ہوتا ہے اور وہ اس سلسلہ میں اپنی بیویوں کو قصو روار اور بد اخلاق قرار دیتے ہیں حالانکہ مرداگر سمجھدار ہو تو بیوی کے بد زبان اور بد اخلاق ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہم لوگ بیویوں پر بے جا ظلم و زیادتی کرتے ہیں اور اوپر سے یہ توقع بھی رکھتے ہیں کہ وہ زبان نہ کھولیں ۔ اگر وہ اپنی صفائی بھی پیش کرنا چاہیں تو ہم انہیں فوراً زبان دراز اور بد اخلاق ہونے کی ڈگری جاری کر دیتے ہیں۔
سمجھدار شوہر وہ ہے جو بیوی کے زبان دراز ہونے کی وجوہات تلاش کرکے ان کا سد باب کرتا ہے نہ کہ وہ جو سید ھا بیوی کی زبان کا ٹنے کو لپکتا ہے ۔ آپ اپنی بیوی کو زبان چلانے کا موقع ہی نہ دیں تو پھر وہ کیسے زبان چلائے گی۔ اگر آپ کے جائز شکووں کو زبان درازی خیال کرتے ہیں تو یہ آپ کی بھول ہے۔ اپنے دل کی بھڑاس آپ کے سامنے نکال لے تو اس میں فائدہ ہے ، بجائے اس کے کہ وہ گھر کی باتیں سارے محلے میں سناتی پھرے اور آپ کے سامنے خاموش رہے۔
بعض اوقات عورت کی گفتگو کا انداز ہی ایسا ہوتا ہے کہ ہم اسے بد اخلاقی اور زبان درازی خیال کر لیتے ہیں حالانکہ وہ دل سے آپ کو چاہنے والی ہوتی ہے ۔ سمجھدار شوہر وہی ہے جو ان نزاکتوں کو خوب سمجھتااور بیوی کے لیے مہربان ہو۔ اس کے جائز شکوے خوشی سے سنے ۔ اس کو اجازت دے کہ دوسروں کی بجائے مجھ (شوہر ) پر اپناغصہ جیسے چاہو نکالا کرو۔ اس کے سامنے خود زبان درازی نہ کرتا ہو اور نہ ہی اس پر ہاتھ اٹھاتا ہو۔ کبھی کبھار ایسے بھی ہو سکتا ہے کہ بیوی غصے میں آکر آپ کو واقعی ناز یبا جملے کہہ بیٹھے ۔ ایسے موقع پر اس پر کوئی حکم صادر کرنے سے پہلے آپ خود یہ سوچ لیں کہ اس نے اگر آج آپ کو کچھ سخت الفاظ کہہ دیئے ہیں تو کیا آپ نے کبھی اسے سخت الفاظ نہیں کہے ۔ کبھی اسے برا بھلا نہیں کہا۔ کبھی اسے گندی گالیاں نہیں دیں ۔ کبھی اس پر غصے کا اظہار نہیں کیا۔ آپ تو اپنا ماضی بھول جائیں اور یہ نہ سوچیں کہ آپ کے ایسے بے شمار غلط رویوں پر کبھی اس بیوی نے اُف تک نہ کہا اور آج ایک مرتبہ اس کی زبان سے کچھ سخت جملے نکلے ہیں تو آپ اسے جان سے ماردینے پر تلے بیٹھے ہیں ……!
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کی بیوی واقعی بڑی بدزبان اور بد اخلاق ہو ۔ ایسی صورت میں بہادری یہ نہیں کہ آپ اسے اٹھا کر گھر سے باہر جا پھینکیں اور ہمیشہ کے لیے اپنا دروازہ اس پر بند کردیں بلکہ بہادری یہ ہے کہ آپ اسے خوش اَ خلاق اور خوش گفتار بنادیں ۔ اس کا رویہ اور طرزِ زندگی درست کردیں ۔ اس کا کردار اور گفتار بااخلاق بنادیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تو بے شمار بد اخلاقوں کو بااخلاق بنادیں مگر آپ ایک عورت کو نہ بدل سکیں۔ آپ یہ کام نہیں کر سکتے تو دنیا میں اور کوئی اہم کام کی آپ توقع کیسے کر سکتے ہیں ؟
سمجھدار شوہر وہ ہے جو بیوی کے زبان دراز ہونے کی وجوہات تلاش کرکے ان کا سد باب کرتا ہے نہ کہ وہ جو سید ھا بیوی کی زبان کا ٹنے کو لپکتا ہے ۔ آپ اپنی بیوی کو زبان چلانے کا موقع ہی نہ دیں تو پھر وہ کیسے زبان چلائے گی۔ اگر آپ کے جائز شکووں کو زبان درازی خیال کرتے ہیں تو یہ آپ کی بھول ہے۔ اپنے دل کی بھڑاس آپ کے سامنے نکال لے تو اس میں فائدہ ہے ، بجائے اس کے کہ وہ گھر کی باتیں سارے محلے میں سناتی پھرے اور آپ کے سامنے خاموش رہے۔
بعض اوقات عورت کی گفتگو کا انداز ہی ایسا ہوتا ہے کہ ہم اسے بد اخلاقی اور زبان درازی خیال کر لیتے ہیں حالانکہ وہ دل سے آپ کو چاہنے والی ہوتی ہے ۔ سمجھدار شوہر وہی ہے جو ان نزاکتوں کو خوب سمجھتااور بیوی کے لیے مہربان ہو۔ اس کے جائز شکوے خوشی سے سنے ۔ اس کو اجازت دے کہ دوسروں کی بجائے مجھ (شوہر ) پر اپناغصہ جیسے چاہو نکالا کرو۔ اس کے سامنے خود زبان درازی نہ کرتا ہو اور نہ ہی اس پر ہاتھ اٹھاتا ہو۔ کبھی کبھار ایسے بھی ہو سکتا ہے کہ بیوی غصے میں آکر آپ کو واقعی ناز یبا جملے کہہ بیٹھے ۔ ایسے موقع پر اس پر کوئی حکم صادر کرنے سے پہلے آپ خود یہ سوچ لیں کہ اس نے اگر آج آپ کو کچھ سخت الفاظ کہہ دیئے ہیں تو کیا آپ نے کبھی اسے سخت الفاظ نہیں کہے ۔ کبھی اسے برا بھلا نہیں کہا۔ کبھی اسے گندی گالیاں نہیں دیں ۔ کبھی اس پر غصے کا اظہار نہیں کیا۔ آپ تو اپنا ماضی بھول جائیں اور یہ نہ سوچیں کہ آپ کے ایسے بے شمار غلط رویوں پر کبھی اس بیوی نے اُف تک نہ کہا اور آج ایک مرتبہ اس کی زبان سے کچھ سخت جملے نکلے ہیں تو آپ اسے جان سے ماردینے پر تلے بیٹھے ہیں ……!
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کی بیوی واقعی بڑی بدزبان اور بد اخلاق ہو ۔ ایسی صورت میں بہادری یہ نہیں کہ آپ اسے اٹھا کر گھر سے باہر جا پھینکیں اور ہمیشہ کے لیے اپنا دروازہ اس پر بند کردیں بلکہ بہادری یہ ہے کہ آپ اسے خوش اَ خلاق اور خوش گفتار بنادیں ۔ اس کا رویہ اور طرزِ زندگی درست کردیں ۔ اس کا کردار اور گفتار بااخلاق بنادیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تو بے شمار بد اخلاقوں کو بااخلاق بنادیں مگر آپ ایک عورت کو نہ بدل سکیں۔ آپ یہ کام نہیں کر سکتے تو دنیا میں اور کوئی اہم کام کی آپ توقع کیسے کر سکتے ہیں ؟
0 comments:
Post a Comment